اگر آپ نے فیشن کو تر ک کرکے پرانے حکیمو ں کی دریا فت پر اس لسی کو پینا شروع کر دیا تو صبح ہی صبح آپ کو تقریباً پانچ سو حرارے مل سکتے ہیں۔ معدے کی تیزابیت اوردوسری بیماریاں بھی رفع ہوسکتی ہے۔
مئی جون کی لو کے ستائے لوگ آسمان کی طرف دیکھ کر بادلوں کی آمد کے منتظر ہوتے ہیں۔ لو کی وجہ سے درخت ‘پودے‘ پرند چرند مرجھائے ہوئے دکھائی دیتے ہیں۔ ساون کی رت آئے تو ہر چیز میں ایک نئی روح اور امنگ پیدا ہو جاتی ہے اور پرندکیا ‘درخت کیا ‘انسان وحیوان سب برسات کی پہلی بارش کے ساتھ جھوم اٹھتے ہیں۔ ہر طرف ہریالی پھیل جاتی ہے۔ کالے بادل ہر طرف اپنی موجودگی کا احساس دلاتے ہیں اور ہر چیز پر جوانی آجاتی ہے۔ اس موسم میں فضا میں رطوبت کی زیادتی کی وجہ سے مضر اور خطرناک جراثیم، بیکٹیریا کی نشوونما میں بڑی تیزی آجاتی ہے جس کی وجہ سے بیماریاں نمایاں طور پر سر اٹھا لیتی ہیں ۔اس رطوبت کی زیادتی کی وجہ سے انسان کے نظام انہضام میں بھی تبدیلی آتی ہے اور انسان مٹھاس کی بجائے ترش اشیاء کی طرف زیادہ راغب ہو جاتا ہے۔ اللہ تعالیٰ کا نظام قدرت دیکھئے کہ اسی موسم میں لیموں پر بھی بہار آجاتی ہے اور لیموں بازار میں سستے داموں فروخت ہونے کے لئے آجاتا ہے۔ لیموں کی سکنجبین یا مشروب میں لیموں کا استعمال لطف کو دوبالا کر دیتا ہے اور نظام انہضام میں جو منصبی تبدیلی آرہی ہوتی ہے اس میں رکاوٹ ڈال دیتا ہے۔ سرکہ اور پیاز اس موسم میں وافر مقدار میں استعمال کرنے چاہئیں۔ ان چیزوں کی خصوصیات پر ایک سرسری نظر ڈال لیں تو آپ کو ان کی افادیت کا علم ہو جائیگا۔
لیموں کے اوصاف:۔ معدے کو قوت دیتا ہے‘گردے کا سدہ کھولتا ہے‘ بھوک بڑھاتا ہے‘ نظام انہضام کو قوت دیتا ہے‘ ڈکاریں لاتا ہے‘ دل کو طاقت بخشتا ہے‘ اخلاط ردی کی اصلاح کرتا ہے‘ تریاقی خصوصیات کا حامل ہے‘ معدے کا بوجھ زائل کرتا ہے‘ خون کے پھوڑے پھنسیوں کو نافع ہے‘ صفراء کی حدت اور تیزی کو بجھاتا ہے‘ خون کی تیزی کو تسکین دیتا ہے‘ معدے اور جگر میں صفراء کو صاف کر دیتا ہے‘ صفراوی قے روکتا ہے‘ صفراوی تبخیر کو روکتا ہے۔ گرمی کے درد سر کا نافع ہے‘ معدے میں بلغم کی موجودگی کو ختم کرتا ہے‘ چکنی غذائوں کو جلد ہضم کرتا ہے۔ صفراوی پیاس کو مٹاتا ہے‘ ہیضہ کے جراثیم کو رفع کرنے کی طاقت رکھتا ہے، بدہضمی کو دور کرتا ہے اور سوزش شکم کو ختم کرتا ہے۔سرکہ کے فوائد:۔ صفراء کو ختم کرتا ہے‘ معدے سے رطوبت کو نکالتا ہے‘ قوت ہاضمہ کو طاقت دیتا ہے‘ بدہضمی کو ختم کرتا ہے اور خون کی حدت کو کم کرتا ہے۔
پیاز کے فوائد:۔ سدہ اور مسام کھولتا ہے اور ہاضم ہے، بھوک بڑھاتا ہے‘ پیشاب آور ہے‘ ریاح کو تحلیل کرتا ہے‘ صفراوی متلی کو دور کرتا ہے۔پیاز کو سرکے میں ملا کر استعمال کرنے سے ان دونوں کی افادیت بڑھ جاتی ہے۔ برسات کے موسم میں عام طور پر کہا جاتا ہے کہ خون پتلا ہو جاتا ہے۔ جگر اور دوسرے اعضاء میں موجود زہریلے مادے آسانی سے خون میں گردش کرنا شروع کر دیتے ہیں جس کی وجہ سے بچوں بڑوں میں یہ گندے مادے پھوڑے پھنسیوں کی صورت میں نکلنا شروع ہو جاتے ہیں۔ اگر برسات کی آمد سے پیشتر یعنی مئی جون میں ان زہریلے مادوں کو ختم کرنے کے لئے نیم کا رس، چرائتہ کا رس، دھماسہ، رسونت وغیرہ استعمال کر لی جائے تو برسات میں زہریلے مادے خون میں نہ ہونے کی وجہ سے انسان جلدی امراض کا شکار نہیں ہوتا۔
آم کی چٹنی : آ م کے مو سم میں گو شت کے ساتھ سلا د اور
چٹنی کا استعمال مو زو ں ہے ، جو ن ، جو لائی ، اگست گرمی کی شدت کا زمانہ ہے ۔ کوئی چٹ پٹا سالن یا اچار اگر دستر خوان پر آجائے تو روٹی کے چند لقمے حلق سے نیچے اتر جا تے ہیں ورنہ پانی پی کر ہی گزارنا پڑتا ہے ۔ ایسے وقت کچے آم کی چٹنی بے مثل اور پسندیدہ چیز ہے ۔ اس سے پیٹ بھرنے کے علا وہ گیس میں کمی اور بدن کو جلد ہضم ہونے والی حیا تین بھری غذا سستے دامو ں ہا تھ آجا تی ہے ۔ ہما رے ملک میں کچے آم کو کیری کے نام سے یاد کیا جا تاہے ۔ معدہ کچے آم کو دو گھنٹے میں ہضم کر لیتا ہے، اس میں پانی نو ے فیصد ، نشا ستہ سات فیصد ، چکنا ئی اعشا ریہ آٹھ، فولاد چار اعشاریہ پانچ ، لحمی اجزا ء اعشا ریہ سا ت فیصد ، چکنا ئی اعشار یہ ایک ، معدنی نمک اعشاریہ چار ، چونا اعشا ریہ ایک اور فاسفورس اعشا ریہ دو فیصد شامل ہو تے ہیں ۔ آدھ چھٹانک کچے آم میں حیاتین الف چوالیس ، حیا تین ج ۱۲ اور گیا رہ حرارے بھی ہمیں حاصل ہو جا تے ہیں ۔ یہ حیا تین بھری چٹنی تیا ر کرنے کے لیے کچے آمو ں کو بھوبھل میں آٹھ دس منٹ تک دبا دیا جا تاہے ۔ جب اوپر والا چھلکا نرم اور گداز ہو جائے تو آموں کو احتیا ط سے بھوبھل سے نکال کر صاف کر کے پانی میں ڈال دیا جا تاہے ۔ ٹھنڈا ہونے پر وہ پا نی گرادیا جاتا ہے اور تھوڑی مقدار میں دوسرا پانی ملا کر آموں کو آہستہ آہستہ مل مل کر ان کا رس جو اس عمل میں پخت ہو نے سے نرم ہو جاتاہے نکال لیا جا تاہے۔ اس نصف چھٹانک صحت بخش رس میں ایک چھٹانک شکرملا کر نصف چائے والا چمچ نمک ملا کر ایک چٹ پٹا سالن بن جا تا ہے ۔ بعض افرا د اس میں ایک آدھ سر خ مرچ اور دو چار پتے سبز دھنیا کے بھی ملا دیتے ہیں۔ غذائی اعتبا ر سے اس کم دام چٹنی کے نصف چھٹانک رس سے ہمیں چوالیس حرارے اور حیا تین الف اور ج حاصل ہوتے ہیں۔ یہ خو ش ذائقہ چٹنی معدے میں جا کر اس کی جلن اور بڑھی ہو ئی گرمی دور کر تی ہے ۔ اس کی ترشی اپھا رہ اور گیس کو بھی کم کر تی ہے ۔ اس سے پیشاب کی جلن دور اور پیشا ب کی زیا دتی میں کمی ہو جا تی ہے ۔ سب سے قیمتی فا ئدہ ذہنی سکون حاصل ہو تاہے ۔ لو لگنے کی تکلیف میں یہ چٹنی بے حد مفید ہے بلکہ روزانہ اس کے استعمال سے لو لگنے کا اندیشہ نہیں رہتا۔ پیڑوں کی لسی :گرمی کے مو سم میں بھوک کم اور پیا س زیادہ محسو س ہو تی ہے۔ ان دنو ں پیاس بجھانے کے لیے قسم قسم کے مشروب مارکیٹ میں مو جو د ہیں لیکن مسلمان حکیموں نے صدیو ں پہلے پیڑو ں کی لسی پینے کا طریقہ جاری کیا تھا جو پیا س بجھانے یا گرمی دور کرنے ، موسمی تیز ہو ائو ں اور سور ج کی شعا عوں سے جلد کو جھلسنے والے اثرات دور کر کے خوبصورت اور ملائم بنانے کے علا وہ ایک طاقت بخش غذا کا کام بھی دیتی ہے ۔ پرانے طبیب تحقیق کے کس قد ر عالم تھے کہ انہو ں نے دودھ سے بنے ہوئے کھوئے چینی اور پانی کو ملا کر ایک سستا تسکین دینے والا خالص مکھن اور لحمی اجزاء کا لذیذاور خو ش ذائقہ جام دنیا کے سامنے پیش کر دیا۔ اگر آپ نے فیشن کو تر ک کرکے پرانے حکیموں کی دریا فت پر اس لسی کو پینا شروع کر دیا تو صبح ہی صبح آپ کو تقریباً پانچ سو حرارے مل سکتے ہیں ۔ معدے کی تیزابیت اوردوسری بیما ریا ں بھی رفع ہو سکتی ہے۔ تین چار گھنٹے کسی دوسری غذا کی ضرور ت نہیں ہو گی ۔
اس با ت سے انکا ر نہیں ہو سکتا کہ اس جام کے پینے سے معدہ بو جھل ہو گا ۔ اونگھ آنے لگے گی اور موجودہ معاشرے کی پیداوار جسمانی اور اعصا بی دردیں بھی شا ید ہونے لگیں ، اس لسی کو ہضم کر نا جسم کو حرکت دینے اور محنت مشقت کرنے والوں کا کام ہے ۔ کر سی پربیٹھے اور آرام کرنے والے حضرات اسے استعمال کرنے کا شو ق کریں تو اس کے ساتھ ورزش اور سیر بھی شروع کر دیں ۔
حضرت حکیم محمد طارق محمود مجذوبی چغتائی (دامت برکاتہم) فاضل طب و جراحت ہیں اور پاکستان کونسل سے رجسٹرڈ پریکٹیشنز ہیں۔حضرت (دامت برکاتہم) ماہنامہ عبقری کے ایڈیٹر اور طب نبوی اور جدید سائنس‘ روحانیت‘ صوفی ازم پر تقریباً 250 سے زائد کتابوں کے محقق اور مصنف ہیں۔ ان کی کتب اور تالیفات کا ترجمہ کئی زبانوں میں ہوچکا ہے۔ حضرت (دامت برکاتہم) آقا سرور کونین ﷺ کی پُرامن شریعت اور مسنون اعمال سے مزین، راحت والی زندگی کا پیغام اُمت کو دے رہے ہیں۔ مزید پڑھیں